اب تو یہی ہیں دل کی دہیں


اب تو یہی ہیں دل کی دہیں بھولنے والے بھول ہی جاہیں
وجہ ا ستم کچھ ھو تو باتیںایک موحبّت لاکھ کہتیں
درد محبّت دل میں چھپایاآنکھ کے آنسو کیسے چھپیں
ہوش اور ان کی دید کا دوادخنوالیں ہوش میں این
دل کی تباہی بھولے نہیں ہمدیتے ہیں اب تک انکو دو'این
رنگ ا زمانہ دکھانیوالےان کی نذر بھی دکھاتے جاہیں
شال ا موحبّت اب ہے یہ 'تسکین'
شیر کہیں اور جی بہالاہیں

No comments:

Post a Comment